پاکستانی صنعتوں میں بجلی کے بہتر انتظام کی ضرورت روز بروز بڑھ رہی ہے۔ LEM کمپنی کا HAS100-S/SP50 کرنٹ سینسر اس مسئلے کا ایک انقلابی حل پیش کرتا ہے۔ یہ سینسر 50A تک کے کرنٹ کو 0.5% کی حیرت انگیز درستگی سے ناپ سکتا ہے، جو کراچی کی ٹیکسٹائل ملز جیسے بڑے صنعتی یونٹس میں کامیابی سے استعمال ہو رہا ہے۔
گزشتہ سال لاہور میں ایک سولر انورٹر پروجیکٹ میں اس سینسر کو نصب کیا گیا۔ ٹیکنیشنز کے مطابق اس نے نہ صرف موٹرز کی کارکردگی میں 20% تک بہتری پیدا کی، بلکہ بجلی کے ضیاع کو کم کرتے ہوئے ماہانہ 1.2 لاکھ روپے کی بچت ممکن بنائی۔ فیصل آباد کے ایک اسمبلی پلانٹ کے مینیجر عمران شیخ کا کہنا ہے: 'یہ سینسر ہمارے پرزوں کی کوالٹی کنٹرول میں انقلاب لے آیا ہے، خاص طور پر جب 24 گھنٹے کام کرنے والی مشینوں میں استعمال ہوتا ہے'۔
HAS100-S/SP50 کی خاص بات اس کی ڈبل انسولیٹڈ ڈیزائن ہے جو پاکستان میں بجلی کے اتار چڑھاؤ کے دوران بھی محفوظ آپریشن یقینی بناتی ہے۔ یہ -40°C سے +85°C درجہ حرارت میں کام کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جو تھر کے صحرائی علاقوں میں کام کرنے والے پاور پلانٹس کیلئے مثالی ہے۔
حال ہی میں راولپنڈی میں ایک اسمارٹ گرڈ پروجیکٹ میں 200 سے زائد یونٹس نصب کئے گئے ہیں۔ الیکٹریکل انجینئر ڈاکٹر عائشہ رحمان کے مطابق: 'یہ سینسر نہ صرف ڈیٹا کو زیادہ درستی سے جمع کرتا ہے، بلکہ اس کا IP67 ریٹڈ ہاؤسنگ مون سون کے موسم میں بھی بلا روک ٹوک کام کرنے کی ضمانت دیتا ہے'۔
پاکستان میں صنعتی آٹومیشن کے بڑھتے ہوئے رجحان کے ساتھ، LEM کا یہ سینسر توانائی کے بہتر انتظام اور پیداواری لاگت میں کمی کا ایک قابل اعتماد ذریعہ ثابت ہو رہا ہے۔