EPCOS B43456-S9228-M1 کیپیسٹر آج کل پاکستان کی صنعتوں میں ایک چھپا ہوا ہیرو بن چکا ہے۔ یہ الیکٹرولائٹک کیپیسٹر 450V کی ریٹڈ وولٹیج اور 2200µF کی صلاحیت کے ساتھ پاور سپلائی یونٹس میں انقلاب لانے کا کام کر رہا ہے۔ کراچی کی ایک سولر انورٹر مینوفیکچرنگ کمپنی نے بتایا کہ اس کیپیسٹر کے استعمال سے ان کے سسٹمز کی کارکردگی میں 18% تک اضافہ ہوا ہے۔
لاہور میں الیکٹرک وہیکل چارجرز بنانے والی فیکٹری کے انجینئر عمران رضا کہتے ہیں: 'ہمیں جو سب سے بڑا فائدہ ملا وہ 105°C تک کی ٹمپریچر رینج ہے۔ پاکستان کے گرم موسم میں یہ فیچر ہمارے چارجرز کی زندگی 3 سال تک بڑھانے میں مددگار ثابت ہوا۔' میڈیکل ڈائیگناسٹک آلات بنانے والی اسلام آباد کی کمپنی نے اسے اپنے ایکس-رے مشینوں میں استعمال کیا ہے، جہاں اس کی کم ESR ویلیو نے پاور فلٹرنگ کو نئی سطح تک پہنچا دیا ہے۔
یہ کیپیسٹر خصوصاً انڈسٹریل موٹر ڈرائیوز میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرتا ہے۔ فیصل آباد کی ٹیکسٹائل مل نے رپورٹ کیا کہ اس کے استعمال سے بجلی کی کھپت میں 12% کمی واقع ہوئی ہے۔ ٹیلی کام ٹاورز کے لیے پاور بیک اپ سسٹمز میں بھی اس کی مانگ تیزی سے بڑھ رہی ہے، خاص طور پر بلوچستان جیسے علاقوں میں جہاں درجہ حرارت اکثر 50°C تک پہنچ جاتا ہے۔
جدید ترین ڈرائی تھرو ٹیکنالوجی کے ساتھ بنایا گیا یہ کیپیسٹر پاکستان کے موسمی چیلنجز کو مکمل طور پر جھیلنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ صنعتکاروں کا کہنا ہے کہ اس کی 15,000 گھنٹوں کی طویل آپریشنل زندگی نے مینٹیننس کاسٹ میں نمایاں کمی کی ہے۔