EPCOS B43564-S9588-M2 الیکٹرولائٹک کنڈنسر صنعتی آلات اور توانائی کے نظاموں میں اپنی غیر معمولی کارکردگی کی وجہ سے پاکستانی مارکیٹ میں مقبول ہو رہا ہے۔ یہ آلہ 85°C تک کے درجہ حرارت پر 5600µF کی صلاحیت اور 450V کی وولٹیج برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جو اسے سولر انورٹرز اور صنعتی موٹر کنٹرولرز کے لیے مثالی بناتا ہے۔
لاہور کی ایک سولر انرجی کمپنی نے اپنے 50kW کے پاور سسٹمز میں اس کنڈنسر کو استعمال کرنے کے بعد 22% تک کی توانائی کے ضیاع میں کمی رپورٹ کی۔ کمپنی کے چیف انجینئر کامران شہزاد کا کہنا ہے کہ 'موسم گرما میں 45°C سے زیادہ درجہ حرارت کے باوجود یہ کنڈنسرز 3 سال سے مسلسل کام کر رہے ہیں'۔
اس کی خصوصیات میں ایلومینیم آکسائیڈ تہہ کی مضبوط تعمیر شامل ہے جو نمی اور کیمیکلز کے خلاف مزاحمت کرتی ہے۔ کراچی کی ایک ٹیکسٹائل فیکٹری میں یہ کنڈنسرز 24 گھنٹے چلنے والی ہائی وولٹیج مشینوں میں استعمال ہوتے ہیں، جہاں انہوں نے روایتی کنڈنسرز کے مقابلے میں 40% زیادہ عمر کا مظاہرہ کیا ہے۔
ڈیٹا شیٹ کے مطابق، اس میں خود مرمت کرنے والی آکسائیڈ تہہ کی خصوصیت موجود ہے جو چھوٹے شارٹ سرکٹس کو خود بخود ٹھیک کر لیتی ہے۔ یہ خاصیت پاکستان جیسے ممالک میں جہاں بجلی کی فراہمی میں اتار چڑھاؤ عام ہے، خاص طور پر مفید ثابت ہوتی ہے۔
مقامی سپلائرز کے مطابق یہ کنڈنسر خصوصاً ٹیلی کام ٹاورز کے پاور بیک اپ سسٹمز اور ہائیڈرالک پریشر کنٹرول یونٹس میں تیزی سے مقبول ہو رہا ہے۔ پشاور میں واقع ایک الیکٹرانکس ورکشاپ کے مالک زبیر احمد نے بتایا کہ 'گزشتہ 6 ماہ میں ہم نے 150 سے زائد یونٹس مقامی صنعتکاروں کو فراہم کیے ہیں'۔