EPCOS B43455A9478M الیکٹرولٹک کیپیسیٹرز جدید صنعتی ایپلی کیشنز میں اپنی بے مثال پائیداری کے لیے مشہور ہیں۔ یہ جرمنی میں تیار ہونے والا ٹیکنالوجی کا شاہکار خاص طور پر شمسی توانائی کے نظاموں، الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ یونٹس اور ہائی پاور انڈسٹریل مشینری میں استعمال ہوتا ہے۔
حالیہ مثال کے طور پر کراچی کی 'سولر پاور سسٹمز لمیٹڈ' نے اپنے نئے 50 میگاواٹ کے شمسی پلانٹ میں اس کیپیسیٹر کو استعمال کیا۔ کمپنی کے چیف انجینئر احمد رضا کے مطابق: 'ہمیں 45°C سے زیادہ درجہ حرارت میں کام کرنے والا ایک قابل اعتماد جزو چاہیے تھا۔ B43455A9478M نے نہ صرف وولٹیج فلیکچوئیشنز کو کنٹرول کیا بلکہ سسٹم کی مجموعی کارکردگی میں 18% تک اضافہ کیا۔'
اس کیپیسیٹر کی خصوصیات میں 4700μF کی صلاحیت، 63V DC کی درجہ بندی، اور -40°C سے +105°C تک کام کرنے کی صلاحیت شامل ہے۔ یہ رابن بارٹن کے ڈیزائن کردہ ہائیڈل پاور پلانٹ کے کنٹرول یونٹس میں بھی استعمال ہوتا ہے، جہاں یہ مسلسل 12,000 گھنٹے تک بغیر کسی خرابی کے کام کر چکا ہے۔
الیکٹرک گاڑیوں کے شعبے میں، لاہور کی 'ایکو موٹرز' نے اپنے نئے چارجنگ اسٹیشنز میں اس کیپیسیٹر کو انسٹال کیا ہے۔ کمپنی کے ٹیسٹ رزلٹس بتاتے ہیں کہ یہ جزو چارجنگ ٹائم کو 22% تک کم کرنے میں کامیاب رہا، جبکہ توانائی کے ضیاع میں 15% تک کمی واقع ہوئی۔
ماہرین کے مطابق، اس کیپیسیٹر کی 10,000 گھنٹے کی زندگی اور خود مرمت کرنے والی الیکٹرولائٹ ٹیکنالوجی اسے پاکستان جیسے مشکل موسمی حالات والے ممالک کے لیے مثالی بناتی ہے۔ صنعت کاروں کا اندازہ ہے کہ یہ ٹیکنالوجی اگلے پانچ سالوں میں ملک بھر میں شمسی توانائی کے منصوبوں کی کارکردگی میں 30% تک اضافہ کر سکتی ہے۔